25+Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu
Tehzeeb Hafi was born in Dera Ghazi khan on December 6 1982. Tehzeeb Hafi is a poet of current era. He is most popular in students. His most collection about current young students. Tehzeeb Hafi’s poetry touches the strings of the heart, there is such magic in the arrangement of his words and in the tone of the expression. His Poetry in Urdu is the best poetry. He wrote Poetry in Urdu, Punjabi Farsi Arbi Sindhi. Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu is very famous. Hafi is very famous in 20th century.
Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu
میں جس کے ساتھ کئی دن گزار آیا ہوں
وہ میرے ساتھ بسر رات کیوں نہیں کرتا
یہ ایک بات سمجھنے میں رات ہو گئی ہے میں اس سے جیت گیا ہوں کہ مات ہو گئی ہے
میں اب کے سال پرندوں کا دن مناؤں گا
مری قریب کے جنگل سے بات ہو گئی ہے
بچھڑ کے تجھ سے نہ خوش رہ سکوں گا سوچا تھا
تری جدائی ہی وجہ نشاط ہو گئی ہے
بدن میں ایک طرف دن طلوع میں نے کیا
بدن کے دوسرے حصے میں رات ہو گئی ہے
میں جنگلوں کی طرف چل پڑا ہوں چھوڑ کے گھر
یہ کیا کہ گھر کی اداسی بھی ساتھ ہو گئی ہے
رہے گا یاد مدینے سے واپسی کا سفر
میں نظم لکھنے لگا تھا کہ نعت ہو گئی ہے
پرائی آگ پہ روٹی نہیں بناؤں گا
میں بھیگ جاؤں گا چھتری نہیں بناؤں گا
اگر خدا نے بنانے کا اختیار دیا
علم بناؤں گا برچھی نہیں بناؤں گا
فریب دے کے ترا جسم جیت لوں لیکن
میں پیڑ کاٹ کے کشتی نہیں بناؤں گا
میں دشمنوں سے اگر جنگ جیت بھی جاؤں
تو ان کی عورتیں قیدی نہیں بناؤں گا
تمہیں پتا تو چلے بے زبان چیز کا دکھ
میں اب چراغ کی لو ہی نہیں بناؤں گا
میں ایک فلم بناؤں گا اپنے ثروتؔ پر
اور اس میں ریل کی پٹری نہیں بناؤں گا
Related Post Ali Zaryoun Poetry in Urdu
خود ہی میں خود کو لکھ رہا ہوں خط
اور میں اپنا نامہ بار بھی ہوں
داستاں ہوں میں اِک طویل مگر
تو جو سُن لے تو مختصر بھی ہوں
بات دریاؤں کی سورج کی نہ تیری ہے یہاں
دو قدم جو بھی میرے ساتھ چلا بیٹھ گیا
بچھڑ کے تجھ سے نہ خوش رہ سکوں گا سوچا تھا
تری جدائی ہی وجہ نشاط ہو گئی ہے
Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu Text
بدن میں ایک طرف دن طلوع میں نے کیا
بدن کے دوسرے حصے میں رات ہو گئی ہے
میں جنگلوں کی طرف چل پڑا ہوں چھوڑ کے گھر
یہ کیا کہ گھر کی اداسی بھی ساتھ ہو گئی ہے
اتنا میٹھا تھا وہ غصے بھرا لہجہ مت پوچھ
اس نے جس کو بھی جانے کا کہا بیٹھ گیا
میں کہ کاغذ کی ایک کشتی ہوں
پہلی بارش ہی آخری ہے مجھے
ایک تیرا ہجر دائمی ہے مجھے
ورنہ ہر چیز عارضی ہے مجھے
اسی جگہ پر جہاں کئی رستے ملیں گے
پلٹ کر آئے تو سب سے پہلے تجھے ملیں گے
اگر کبھی تیرے نام پر جنگ ہوگئی تو
ہم ایسے بزدل بھی پہلی صف میں کھڑے ملیں گے
کہ دھوپ پڑے اس پر تم بادل من جانا
اب وہ ملنے آئے تو اس کو گھر ٹھہرانا
تم کو دور سے دیکھتے دیکھتے گزر رہی ہے
مر جانا پر کسی غریب کے کام نہ آنا
تیرا چپ رہنا بھی میرے ذہن میں کیا بیٹھ گیا
اتنی آوازیں تجھے دیں کہ گلا بیٹھ گیا
جب اس کی تصویر بنایا کرتا تھا
کمرا رنگوں سے بھر جایا کرتا تھا
پیڑ مجھے حسرت سے دیکھا کرتے تھے
میں جنگل میں پانی لایا کرتا تھا
تھک جاتا تھا بادل سایہ کرتے کرتے
اور پھر میں بادل پہ سایہ کرتا تھا
بیٹھا رہتا تھا ساحل پہ سارا دن
دریا مجھ سے جان چھڑایا کرتا تھا
بنت صحرا روٹھا کرتی تھی مجھ سے
میں صحرا سے ریت چرایا کرتا تھا
Related Post
- Friendship Poetry in Urdu
- Poetry in Urdu
- Love Poetry in Urdu
- Sad Poetry in Urdu
- Attitude Poetry in Urdu
- Islamic Poetry in Urdu
Last Word
I would be really grateful if you will read my post and loved the collection of my Hafi Poetry in Urdu. Please acknowledge my hard work and try to share this effort of mine with your close Friends, Family and Social circle.